جمعرات، 3 جنوری، 2013

تذکیر و تانیث

باعتبارِ جنس، اسم دو قسم کے ہوتے ہیں:

  1. مذکر (مو ۔ ذَك ۔ کر)
  2. مؤنث (مو ۔ اَن ۔ نَس)

مذکر وہ اسم ہے جس میں علاماتِ تانیث نہ پائی جائیں۔ مثلاً: ولد، حصان وغیرہ۔

تانیث کی تین علامات ہیں:

  1. گول ت (ۃ)
  2. الف مقصورہ (یٰ)
  3. الف ممدودہ ( آء)

عربی میں مؤنث کی دو اقسام ہیں:

  1. مؤنثِ حقیقی
  2. مؤنثِ لفظی

مؤنثِ حقیقی وہ مؤنث ہے کہ جس کے مقابل نر جاندار ہو۔ مثلاً: إمرأة (عورت) اور إمرء (مرد)۔ اس کے برعکس مؤنثِ لفظی ایسا مؤنث ہے کہ جو الفاظ سے پہچانا جائے۔ اس اعتبار سے مؤنثِ لفظی کی دو اقسام ہیں:

  1. مؤنثِ قیاسی
  2. مؤنثِ سماعی

مؤنثِ قیاسی وہ مؤنث ہے کہ جس میں علامتِ تانیث لفظوں میں ظاہر ہو۔ مثلاً: ظلمة، كبرىٰ یا خضرآء۔

اس کے برعکس مؤنثِ سماعی ایسے مؤنث ہیں کہ جن کے الفاظ میں کوئی علامتِ تانیث نہ پائی جائے مگر انہیں سننے سے ان کے مؤنث ہونے کا پتا چلے۔ مثلا: اُم (ماں)، عروس (دلہن) وغیرہ۔

4 تبصرے: