آج ہم مرکبِ اضافی کی چند مثالیں دیکھیں گے تاکہ ہمیں مرکبِ اضافی کی صحیح طرح پہچان ہو جائے۔
البستانُ جميلٌ مرکبِ اضافی نہیں ہے۔ ہم پچھلے دن پڑھ چکے ہیں کہ پہلا اسم (یعنی مضاف) ال کے بغیر ہوتا ہے جبکہ دوسرا اسم (یعنی مضاف الیہ) ال کے ساتھ ہوتا ہے یا اسمِ معرفہ ہوتا ہے۔ مندرجہ بالا مثال میں ایک تو بستان کے ساتھ ال آ گیا دوسرا جمیل اسمِ نکرہ ہونے کے باوجود ال کے بغیر آیا۔ ان نشانیوں کی بنا پر ہم آسانی سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ مندرجہ بالا مثال مرکبِ اضافی نہیں ہے۔ ایسا فقرہ جملۂ مفیدہ یا مرکبِ مفید کہلاتا ہے۔ مندرجہ بالا فقرے کا مطلب ہے باغ خوبصور ہے۔
ساعةُ بنتٍ بھی مرکبِ اضافی نہیں۔ اگرچہ اس میں پہلا اسم معرف باللام (یعنی ال کے ساتھ معرفہ بنایا گیا) نہیں ہے مگر اس میں دوسرا اسم بھی اسمِ نکرہ ہونے کے باوجود معرف باللام نہیں۔ تاہم یہ بھی مرکبِ اضافی نہیں ہے لیکن اس کو بآسانی مرکبِ اضافی میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ جب ہم دوسرے اسم سے پہلے ال شامل کر دیں تو مندرجہ بالا مثال ساعةُ البنتِ بن کر مرکبِ اضافی بن جاتی ہے۔ اس طرح اس کا مطلب ہو گا لڑکی کی گھڑی۔
مرکبِ اضافی کی چھ مثالیں مندرجہ ذیل ہیں:
- سبورة الفصلِ (جماعت کا تختۂ سیاہ)
- قلم الولدِ (لڑکے کا قلم)
- كتاب أحمدٍ (احمد کی کتاب)
- باب المدرسةِ (مدرسے کا دروازہ)
- جدار الغرفةِ (کمرے کی دیوار)
- صوة الأستاذِ (استاد کی آواز)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں