المركب التوصيفي ایسے مرکب کو کہتے ہیں جس میں کسی اسم کی صفت بیان کی جائے۔
مرکبِ توصیفی کی چھ نشانیاں مندرجہ ذیل ہیں۔
- پہلا اسم موصوف (جس کی صفت بیان کی جائے) ہوتا ہے جبکہ دوسرا اسم صفت ہوتا ہے۔ مثلاً:
- الولدُ الصالح (نیک لڑکا)
- اگر موصوف معرّف باللام ہو گا تو صفت بھی معرف باللام ہو گی اور اگر موصوف ال کے بغیر ہو گا تو صفت بھی ال کے بغیر ہو گی۔ مثلاً:
- وَلَـدٌ صَالِحٌ
- اَلوَلَـدُ الصَّالِحُ
- جو اعراب موصوف کے آخری حرف پر ہو گا وہی اعراب صفت کے آخری حرف پر ہو گا۔ مثلاً:
- علمٌ نافعٌ
- علماً نافعاً
- اگر موصوف واحد ہو تو اس کی صفت بھی واحد ہی ہو گی۔ اسی طرح، تثنیہ کی صفت بھی تثنیہ اور جمع کی صفت بھی جمع ہی ہو گی۔ مثلاً:
- المؤمن الصادق
- المؤمنان الصادقان
- المؤمنون الصادقون
- اگر موصوف مؤنث ہے تو اس کی صفت بھی مؤنث ہو گی اور اگر موصوف مذکر ہے تو اس کی صفت بھی مذکر ہو گی۔ مثلاً:
- ساعة جديدة
- كتاب جديد
- اگر موصوف غیر عاقل جمع میں ہے تو اس کی صفت واحد مؤنث ہو گی۔ مثلاً:
- الأشجار المثمرة
بہت اچھی وضاحت کی ہے جزاک اللہ خیرا
جواب دیںحذف کریںماشااللہ بہت خوب
جواب دیںحذف کریںبہت اچھا
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںمرکب توصیفی میں نون تثنہ کیوں نہیں گرتاہے
جواب دیںحذف کریںموصوف رفع نصب جر کیا ہوتا ہے؟
جواب دیںحذف کریں