ہفتہ، 9 فروری، 2013

الفعل الأمر

اس سبق کی پی۔ ڈی۔ ایف بھی دستیاب ہے۔

فعل أمر ایسے فعل کو کہتے ہیں کہ جس میں کسی کام کرنے کا حکم، طلب یا التماس پائی جائے۔ اگر یہ حکم حاضر کو دیا جائے تو اسے امر حاضر کہتے ہیں اور اگر غائب کو دیا جائے تو اسے امر غائب کہتے ہیں اور دونوں کے بنانے کا طریقہ مختلف ہے۔ امر حاضر کے صرف چھ صیغے ہوتے ہیں۔أمر حاضر کو بنانے کے لیے پہلے فعل مضارع کو دیکھنا پڑتا ہے مثلاً: ضَرَبَ کا أمر حاضر بنانے کے لیے پہلے يَضْرِبُ کو دیکھیں گے۔ اگر تو تیسرے حرف (ع حرف) پر رفع (پیش) ہے تو علامتِ مضارع کو ہمزہ سے بدل کر اس پر پیش لگا دی جائے گی لیکن اگر تیسرے حرف پر نصب (زبر) یا جر (زیر) ہے تو علامتِ مضارع کی جگہ ہمزہ لگا کر اُس پر زیر لگا دی جائے گی۔ مثلاً:

الفعل الماضي

الفعل المضارع

الفعل الأمر

ضَرَبَ

يَضْرِبُ

إِضْرِبْ

سَمِعَ

يَسْمَعُ

إِسْمَعْ

كَتَبَ

يَكْتُبُ

أُكْتُبْ

دَخَلَ کا فعل امر أُدْخُلْ ہو گا۔ اس سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ اس کا فعل مضارع يَدْخُلُ ہے۔
 

أمر حاضر

 

واحد

تثنیہ

جمع

مذکر

إِضْرِبْ

إِضْرِبَا

إِضْرِبُوْا

مؤنث

إِضْرِبِيْ

إِضْرِبَا

إِضْرِبْنَ

فعل مضارع کی گردان میں حاضر کے چھ صیغوں میں سے، سوائے واحد مذکر اور جمع مؤنث کے، باقی چاروں صیغوں کے آخری حروف کو کاٹ کر علامتِ مضارع کو ہمزہ سے تبدیل کر دیا جائے تو فعل امر بن جاتا ہے۔ واحد مذکر اور جمع مؤنث کے لیے آخری حرف کو نہیں کاٹا جاتا بلکہ صرف علامتِ مضارع کو ہمزہ سے تبدیل کیا جاتا ہے۔ مثالیں مندرجہ بالا جدول میں دیکھیں

4 تبصرے: