ہمارے نصاب میں سب سے پہلی چیز مرفوعات، منصوبات اور مجرورات تھے۔ تاہم، ہم نے سب سے پہلے یہی پڑھے۔
ہم ابتداء میں پڑھ چکے ہیں کہ حرکات کیا ہوتی ہیں۔ عمومی طور پر رفع اور پیش (یعنی ضمہ) میں، اور اسی طرح، نصب اور زبر (یعنی فتحہ) میں اور جر اور زیر (یعنی کسرہ) میں کوئی فرق نہیں کیا جاتا۔ بہر حال، نحویوں کے نزدیک اس میں تھوڑا سا فرق ہے۔ رفع، نصب اور جر اعراب ہیں جبکہ ضمہ، فتحہ اور کسرہ حرکات ہیں۔
ہم اس بات کو بھی پہلے پڑھ چکے ہیں کہ عربی زبان میں جملوں کے معانی الفاظ کی ترتیب سے نہیں بلکہ اعراب سے نکلتے ہیں، یعنی اگر اس کی ترتیب کو بدل بھی دیا جائے تو معانی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، البتہ بات کا وزن ایک چیز سے دوسری چیز پر منتقل ہو جائے گا۔
تاہم، انہی تین اعراب کی بنیادوں پر اسم کو ان کے اعراب کے مطابق مرفوعات، منصوبات اور مجرورات میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
- مرفوع: وہ اسم جس میں رفع کی علامت پائی جائے۔
- منصوب: وہ اسم جس میں نصب کی علامت پائی جائے۔
- مجرور: وہ اسم جس میں جر کی علامت پائی جائے۔
مرفوعات کا مفرد کیا ہے؟
جواب دیںحذف کریںمرفوع
حذف کریںمرفوع جو رفع سے اسم مرفوع،، ترجمہ۔ رفع دیا ہوا
حذف کریںرفع نصب جر اور ضمہ فتحہ کسرہ میں صرف اعراب و حرکات کا فرق ہے یا مزید بھی وضاحت ہے
جواب دیںحذف کریںنیز اعراب و حرکات میں کیا فرق ہے؟
جواب دیںحذف کریںعلامات کر کتنی ہیں اور کیا کیا ہیں ؟؟؟؟
جواب دیںحذف کریںعلامات جر کتنی ہیں اور کیا کیا ہیں ؟؟؟
جواب دیںحذف کریں
جواب دیںحذف کریںمرفوعات اور منصوبات اور مجرورات کی تعریف