وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! در اصل ۱۸ فروری سے ہمارے امتحانات شروع ہو رہے ہیں جو شاید یکم مارچ تک ختم ہو جائیں۔ چونکہ اگلے اسباق کا ترجمہ پہلے بھی نہیں کیا، اس لیے ان پر پہلے سے زیادہ وقت درکار ہے۔ آپ کے اس تبصرے کو غنیمت سمجھتے ہوئے آپ سے ایک سوال بھی کرنا چاہوں گا۔ اس سمیسٹر میں ہم نے اللغة العربية (برائے بی۔ اے) پڑھی ہے اور اس کے کئی اسباق کا میں ترجمہ کر چکا ہوں۔ اگر، امتحانات کے بعد، القراءۃ الراشدۃ کے اسباق کی اشاعت کو ملتوی کر کے دوسری کتاب کے اسباق کے تراجم شائع کر دیئے جائیں تو کیسا رہے گا؟ اس سے مجھے القراءۃ الراشدۃ کے اسباق کا تسلی بخش ترجمہ کرنے کا بھی موقع مل جائے گا۔ یا دوسری صورت یہ کہ القراءۃ الراشدۃ کا ترجمہ جمعہ کو ہی شائع کیا جائے جبکہ دوسری کتاب کا ترجمہ سوموار کو شائع کر دیا جائے۔ یا تیسری صورت یہ کہ ابھی صرف القراءۃ الراشدۃ کا ہی ترجمہ کیا جائے اور اس کے ختم ہونے پر اللغۃ العربیۃ کا ترجمہ کیا جائے۔ اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجئے گا۔
Assalamu alikum. Hope you are keeping well. Why have you not posted the new lesson. I am waiting for it eagerly. Jazaak Allaahu khairan
جواب دیںحذف کریںوعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
حذف کریںدر اصل ۱۸ فروری سے ہمارے امتحانات شروع ہو رہے ہیں جو شاید یکم مارچ تک ختم ہو جائیں۔ چونکہ اگلے اسباق کا ترجمہ پہلے بھی نہیں کیا، اس لیے ان پر پہلے سے زیادہ وقت درکار ہے۔
آپ کے اس تبصرے کو غنیمت سمجھتے ہوئے آپ سے ایک سوال بھی کرنا چاہوں گا۔ اس سمیسٹر میں ہم نے اللغة العربية (برائے بی۔ اے) پڑھی ہے اور اس کے کئی اسباق کا میں ترجمہ کر چکا ہوں۔ اگر، امتحانات کے بعد، القراءۃ الراشدۃ کے اسباق کی اشاعت کو ملتوی کر کے دوسری کتاب کے اسباق کے تراجم شائع کر دیئے جائیں تو کیسا رہے گا؟ اس سے مجھے القراءۃ الراشدۃ کے اسباق کا تسلی بخش ترجمہ کرنے کا بھی موقع مل جائے گا۔
یا دوسری صورت یہ کہ القراءۃ الراشدۃ کا ترجمہ جمعہ کو ہی شائع کیا جائے جبکہ دوسری کتاب کا ترجمہ سوموار کو شائع کر دیا جائے۔
یا تیسری صورت یہ کہ ابھی صرف القراءۃ الراشدۃ کا ہی ترجمہ کیا جائے اور اس کے ختم ہونے پر اللغۃ العربیۃ کا ترجمہ کیا جائے۔
اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجئے گا۔